EnglishBookHouse
Baray Faislay Karna (Kbhi fori kbhi ahista) Thinking Fast and Slow
Baray Faislay Karna (Kbhi fori kbhi ahista) Thinking Fast and Slow
Couldn't load pickup availability
"Baray Faislay Karna (Kabhi Fori, Kabhi Ahista)" translates to "Making Big Decisions (Sometimes Instantly, Sometimes Slowly)" in English. This book explores the art and science of decision-making, guiding readers on when to make quick choices and when to take a thoughtful, deliberate approach. It delves into psychological, emotional, and strategic factors that influence decision-making, helping individuals develop clarity, confidence, and wisdom in crucial moments. Through real-life examples and practical insights, the book teaches how to balance intuition with analysis, overcome doubt, and make better personal and professional decisions. It is an essential guide for anyone looking to improve their decision-making skills and navigate life’s challenges effectively.
Thinking Fast and Slow
کتاب: بڑے فیصلے کرنا کبھی فوری کبھی اہستہ
مصنف : ڈینیل کیھن مین
ترجمہ: امیر خان حکمت
قیمت /-1500
Pages: 424
یہ ایک مشہور کتاب ہے جو نوبل انعام یافتہ ماہرِ نفسیات ڈینیئل کاہن مین نے لکھی ہے۔ اس کتاب میں انسانی دماغ کے سوچنے کے دو مختلف طریقے بیان کیے گئے ہیں:
۱. تیز سوچنے کا نظام : یہ نظام خودکار، تیز، اور غیر شعوری ہوتا ہے۔ جب آپ کسی سادہ مسئلے کا سامنا کرتے ہیں، جیسے کہ فوراً کسی کا چہرہ پہچاننا یا ایک سادہ حسابی مسئلہ حل کرنا، تو آپ کا دماغ اسی نظام کو استعمال کرتا ہے۔ یہ سوچنے کا نظام فوری طور پر جواب دیتا ہے، لیکن کبھی کبھار یہ غلطیاں بھی کر سکتا ہے کیونکہ یہ مکمل تجزیہ نہیں کرتا۔
۲. آہستہ سوچنے کا نظام : یہ نظام زیادہ محنت طلب، شعوری، اور تجزیاتی ہوتا ہے۔ جب آپ کسی پیچیدہ مسئلے یا فیصلہ سازی کی صورتحال کا سامنا کرتے ہیں، تو آپ کا دماغ اس نظام کو استعمال کرتا ہے۔ یہ نظام وقت لیتا ہے اور مکمل تجزیہ کرتا ہے، اس لیے یہ زیادہ قابلِ اعتماد ہوتا ہے لیکن زیادہ وقت اور توانائی کی ضرورت ہوتی ہے۔
کاہن مین نے یہ وضاحت کی ہے کہ کیسے یہ دونوں نظام ہماری زندگیوں میں کام کرتے ہیں، اور کیسے یہ دونوں مل کر ہمارے فیصلوں اور رویوں کو متاثر کرتے ہیں۔ کتاب میں انہوں نے ان بے قاعدگیوں اور تعصبات کا ذکر کیا ہے جو ہماری سوچ کے ان دونوں طریقوں میں پائے جاتے ہیں، اور یہ بھی بتایا ہے کہ کیسے ہم ان کو بہتر طور پر سمجھ کر اپنے فیصلے بہتر بنا سکتے ہیں۔
یہ کتاب عمومی نفسیات، معاشیات، اور فیصلہ سازی کے موضوعات پر بہت زیادہ اثر انداز ہوئی ہے اور اس نے ان موضوعات پر سوچنے کا طریقہ کار بدل دیا ہے۔